لائبہ بی بی (لیہ)
کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا۔ اس کا بیٹا بہت ذہین اور محنتی تھا۔ لیکن اس کا دوست بہت نکمّا اور شرارتی تھا۔ اس نکمے اور شرارتی دوست کی صحبت کی وجہ سے کسان کا ذہین اور محنتی بیٹا بھی نکما ہوگیا تھا۔ کسان کے بار بار سمجھانے کے باوجود اس کے بیٹے نے نکمے دوست کی صحبت نہ چھوڑی۔ اپنے بیٹے کو سمجھانے کے لیے کسان کو ایک ترکیب سوجھی۔ ایک دن وہ سیبوں سے بھرا ہوا ٹوکرا لے آیا۔ جس میں تمام سیب ٹھیک تھے۔ ان ٹھیک سیبوں میں اس نے ایک خراب سیب رکھ دیا۔ اس نے کچھ دن بعد اپنے بیٹے سے کہا کہ وہ سیبوں کی ٹوکری لے آئے۔ جب اس کے بیٹے نے ٹوکری کو دیکھا تو سارے سیب خراب ہوچکے تھے۔ ان میں بدبو آ رہی تھی۔ کسان نے اپنے بیٹے سے کہا: بیٹے! ایک سیب نے سارے سیبوں کو خراب کر دیا۔ اگر اسی طرح تم بھی غلط اور نکمے دوستوں کے ساتھ بیٹھو گے تو ان کی صحبت کی وجہ سے تم بھی ان جیسے ہو جاؤ گے۔کسان کے بیٹے کو نصیحت سمجھ آگئی اور اس نے اپنے باپ سے وعدہ کیا کہ وہ اپنے برے دوستوں کی صحبت بالکل چھوڑ دے گا اور نیک اور محنتی طالب علم بنے گا۔ سیانے سچ کہتے ہیں کہ برے لوگوں کی صحبت کا اثر برا اور اچھے لوگوں کی صحبت کا اثر اچھا ہوتا ہے۔