لاریب شاہین (لودھراں)

لائبریری علم کا ایسا  انمول خزانہ ہے جس کا کوئی نعم العبدل نہیں اور اگر یہ سکول کی سطح پر مل جائے تو سونے پر سہاگہ  والی بات ہے۔ پاکستان کے بڑے شہروں اور ان میں موجود نجی تعلیمی اداروں کی بات کی جائے تو لائبریری ان کا ایک بڑا اہم عنصر ہے  لیکن اگر دیہی علاقوں پر نظر ڈالی جائے تو وہ اس سے محروم نظر آتے ہیں۔ وسائل کی کمی  کے پیش نظر وہاں کے مزدور طبقہ افراد کے سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو لائبریری  کے  حوالے سے کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب جہاں تعلیم کی بہتری کے لیے بہت سے اہم اقدامات کیے ہیں ان میں سے ایک اہم قدم سکول کی سطح پر لائبریری کی بحالی اور کتب بینی کا فروغ بھی شامل ہے جو کہ ایک نمایاں قدم ہے ۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب کا یہ اقدام اس حوالے سے بھی بہت فائدہ مند ثابت ہو گا کہ شروع سے بچوں میں مطالعہ کی عادت ڈالی جائے گی جو آج کے دور میں ختم ہو تی دکھائی دے رہی ہے۔

کتابیں وہ خزانہ ہیں جو ہمیں ہمارے اسلاف کے کارناموں سے آشنا کرتی ہیں کہ کس طرح وہ علم کے حصول کے لیے سرگرداں رہے۔ سکول میں کتب خانوں کی بحالی  سے اساتذہ اور بچے دونوں مستفید ہوں گے ۔ خاص کر وہ بچیوں کو جن کو گھروں سے نکلنے کی بھی اجازت نہیں،  انہیں سکول کی چار دیواری کے اندر لائبریری سے اپنے ذوق اور تدریس سے جڑی کتابوں سے فائدہ حاصل کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔ نیز طلبا ء و طالبات کو تدریسی کتابوں کے علاوه دیگر موضوعات  جیسا کہ سائنس اور ادب کی کتابوں پر عبور حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ  جنوبی  پنجاب کے اس قدم نے کتب بینی کے حوالے  سے طلباء وطالبات کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی دلچسپی کو بڑھا دیا ہے۔ اس سے  طلباء و طالبات کو سليبس کے رٹے رٹائے مضامین کے علاوہ ادب کی اصناف اور علوم سے شناسائی کا موقع ملے گا جو اپنی تعلیمی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں گے۔

سرور علم ہے کیف شراب سے بہتر

کوئی رفیق نہیں  ہے کتاب سے بہتر

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
315
1