کلیم اللہ خان (خانیوال)
انسانی فطرت کا بنیادی تقاضا ہے کہ اسے اپنی ذات اور کائنات کے بارے میں ہر اچھی اور بری بات کا علم ہو۔ اس کے بغیر نہ تو انسان دنیا میں ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی اپنے خالق و مالک کا قرب حاصل کر سکتا ہے۔ انسان کی اسی بنیادی ضرورت کے پیش نظر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر لازم قرار دیا ہے۔ ہمارے ملک میں لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی تعلیم کا تناسب نصف ہے۔ لڑکیوں کے لیے سکولوں کی تعداد بھی آدھی ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد گرامی پر عمل کے لئے ضروری ہے کہ ہم لڑکیوں کی تعلیم و تربیت پر پوری توجہ دیں تاکہ کوئی بچی ان پڑھ اور جاہل نہ رہے۔ انسان اس وقت تک اپنے مقام اور اللہ تعالی کی طرف سے عائد کردہ فرائض کو نہیں جان سکتا جب تک وہ علم کی جستجو کی راہ پر گامزن نہ ہو۔ ہر شخص کی اپنے فرائض و ذمہ داریوں کے متعلق جواب دہی ہونی ہے، اس لیے ہر نیکی اور گناہ، اچھائی اور برائی کا علم حاصل کرنا بھی ضروری ہے، تب ہی ہم دنیا میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور آخرت میں اللہ کی عدالت میں بھی سرخرو ہو سکتے ہیں۔