مسکان بی بی (ملتان)

ہیلو! کیسے ہیں آپ سب لوگ؟ اوہو، آپ نے مجھے پہچانا نہیں؟ اتنی حیرت سے کیا دیکھ رہے ہیں؟ ارے بھئی، اب تو مجھے آپ کے ملک میں آئے ہوئے تقریباً دو سال ہونے کو آئے ہیں۔ ساری دنیا میرے نام، کام اور میری شکل سے واقف ہے۔ اچھا چلیں، میں خود ہی اپنا پورا تعارف کروا دیتا ہوں۔ میں کورونا یعنی کوویڈ 19 کا ننھا سا جرثومہ ہوں لیکن ساری دنیا میرے نام سے کانپتی ہے۔ اس میں میرا تو کوئی قصور نہیں۔ یہ سب تو آپ انسانوں کا ہی کیا دھرا ہے اور اب جب آپ سب میرے پےدر پے حملوں سے پریشان ہیں تو مجھے ہی برا بھلا کہہ رہے ہیں۔

ارے بھئی! وہ دیکھیے۔ بازار میں کتنا ہجوم ہے اور سوائے چند لوگوں کے کسی نے بھی ماسک نہیں لگا رکھا۔ میں ذرا جلدی سے جا کے ان لوگوں کی خبر لیتا ہوں۔ آہا ۔۔۔ دیکھا، ابھی تک میں سڑک پر تھا لیکن اب مجھے ایک آرام دہ نرم گرم گھر مل گیا ہے۔ یہاں میری تیزی سے افزائش ہو گی اور میں ایک سے گیارہ اور گیارہ سے ایک سو گیارہ کی تعداد میں آ جاؤں گا۔ واہ بہت خوب، یہ صاحب تو میرا کام اور بھی آسان کر رہے ہیں۔ ان کی ناک میں گھس کر میں نے انہیں زکام اور کھانسی کی بیماری لگا دی لیکن بجائے اس  کے کہ یہ اپنا منہ ڈھانپیں یا ماسک استعمال کریں، انہوں نے تو جگہ جگہ چھینک چھینک کر مجھے ہر طرف پھیلانا شروع کر دیا ہے۔ ڈاکٹر بار بار کہہ رہے ہیں کہ اپنے منہ اور ناک کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں، ہر تھوڑی دیر بعد اپنے ہاتھوں کو بیس سیکنڈ تک صابن اور پانی سے دھولیں لیکن کہاں بھئی، کون سنتا ہے ان بے چاروں کی۔۔۔

یہ دیکھیے۔ میرے ایک بھائی نے ایک اور صاحب کے گلے میں بسیرا کیا۔ انہوں نے چھینکنا شروع کیا اور فوارے کی طرح میرے سارے بھتیجوں کو ہوا میں پھیلا دیا۔ یہ لو جناب! ہو گیا کام ۔ اب جن جن لوگوں نے دکان کے کاؤنٹر اور دروازے کو چھوا، میرے سارے بھتیجوں نے ان کے ہاتھ پر سواری کر لی۔ اب دیکھیں کیسا مزے کا منظر ہے۔ یہ طاہر صاحب ہیں۔ انہوں نے اپنے انہی گندے ہاتھوں سے ریڑھی سے انگور چکھے اور اب میں ان کے اندر۔۔۔ سعید صاحب اپنی آنکھیں مَل رہے ہیں اور ہاتھ پہ بیٹھا کورونا ان کی آنکھوں کے راستے ان کے جسم میں داخل ہو رہا ہے۔ ارے اس نوجوان کو دیکھیے۔ انہی ہاتھوں سے مکئی کی چھلی کھا رہا ہے تو پھر میں تو اس کے اندر جاؤں گا ناں، میرا کیا قصور ہے۔ احتیاط آپ لوگ خودنہیں کرتے اور مجھے کوستے رہتے ہیں۔ ارے بھئی! مکھی، مچھر، سانپ، بچھو اور دیگر زہریلے جانوروں سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں تو تھوڑی سی توجہ ادھر بھی دے لیں۔ بھلا میں آپ کا کیا بگاڑ لوں گا۔ آخر آپ کے عظیم دوست ملک چین نے بھی تو مجھے دیس نکالا دے دیا ہے۔ اگر آپ بھی اپنی حکومت کی بات پر کان دھریں تو آپ بھی میرے حملے سے بچ سکتے ہیں۔ اچھا! اب مجھے اجازت دیجیے۔ مجھے بے شمار اور بھی شکار نظر آ رہے ہیں لہذا میں ان نئے گھروں کی زینت بننے جا رہا ہوں ۔

شیئر کریں
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
1088
8